سعودی عرب نے اس خبر کی ترید کی ہے جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ دنیا کے امیر ترین شخص اور ایمازون کے سربراہ جیف بیزوس کا فون ہیک کرنے کی ذمہ داری سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر عائد کی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق محمد بن سلمان کے زیر استعمال فون نمبر سے بھیجے گئے ایک پیغام کے کے ذریعے بیزوس کے فون میں موجود ڈیٹا تک رسائی حاصل کی گئی۔ امریکہ میں سعودی سفارتخانے سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ فون ہیک کرنے کی خبریں نامعقول ہیں اور اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیں۔ اس سے قبل دعوی کیا گیا تھا کہ مبینہ ہیک کے تانے بانے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے لیے کام کرنے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے ملتے ہیں۔ یہ بھی پڑھیے جیف بیزوس سے زیادہ امیر کون ہے؟ بیزوس کی طلاق کی قیمت ’صرف 35 ارب ڈالر‘ جیف بیزوس اور بل گیٹس کا شہر مالی پریشانی کا شکار ایمازون کے علاوہ جیف بیزوس واشنگٹن پوسٹ کے بھی مالک ہیں۔ برطانوی اخبار گارڈیئن کے مطابق بیزوس کا موبائل فون محمد بن سلمان کے فون سے وٹس ایپ پر پیغام موصول ہونے کے بعد ہیک کیا گیا تھا۔ فنانشل ٹائمز کی ایک خبر کے مطابق محمد بن س